دعا
الہی، تیری مخلوق کا، عجب تماشا دیکھا،چھلکتے جام دیکھے، سمندر کو پیاسہ دیکھا، یہ کیا ماجرہ ہے، اپنی تو سمجھ میں نہیں آیا، آدمی اپنی ہی، جستجو میں، الجھتا دیکھا، جن کے ہاتھ تھے خالی، وہ مصروف ذکردیکھے، ہاتھوں میں لئے تسبیح، وایض کو بھٹکتا دیکھا، الحمداللہ کامطلب تو، سمجھ میں آیا، صراط مسطقیم پر لوگوں کو، جھگڑتا دیکھا، ایمان بچاتے ہوۓ، آدم کے بیٹے دیکھے، ہوا کی بیٹی کو، سر بازار، بکتا دیکھا، کیسے دنیا کے مکر و فریب سے، سمجھوتہ کرلوں، کہ ان آنکھوں نے، کتنےجلتے دیوں کو، بجھتا دیکھا
الہی، تیری مخلوق کا، عجب تماشا دیکھا،چھلکتے جام دیکھے، سمندر کو پیاسہ دیکھا، یہ کیا ماجرہ ہے، اپنی تو سمجھ میں نہیں آیا، آدمی اپنی ہی، جستجو میں، الجھتا دیکھا، جن کے ہاتھ تھے خالی، وہ مصروف ذکردیکھے، ہاتھوں میں لئے تسبیح، وایض کو بھٹکتا دیکھا، الحمداللہ کامطلب تو، سمجھ میں آیا، صراط مسطقیم پر لوگوں کو، جھگڑتا دیکھا، ایمان بچاتے ہوۓ، آدم کے بیٹے دیکھے، ہوا کی بیٹی کو، سر بازار، بکتا دیکھا، کیسے دنیا کے مکر و فریب سے، سمجھوتہ کرلوں، کہ ان آنکھوں نے، کتنےجلتے دیوں کو، بجھتا دیکھا
قول
حضرت ابو بکر صدیق رضہ نے فرمایا، میں نے حضرت محمّد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے سنا کہ،
"جب لوگوں یہ حال ہو جائے، کہ وہ برائی دیکھیں اور اسے بدلنے کی کوشش نہ کریں اور ظالم کو ظلم کرتا
دیکھیں اور اس کا ہاتھ نہ روکیں تو، اللہ تم سب کو اپنے، عذاب کی لپیٹ میں لے لیگا. اللہ کی قسم، تم پر لازم
ہے کہ، بھلائی کا کہو اور برائی سے روکو، ورنہ تم پہ، ایسے لوگ مسلط کر دئیے جایئنگے، جو ہم میں،
سب سے بدترین ہوں گے، اور وہ تم کو سخت تکلیفیں دیں گے. پھر تمہارے لوگ الله سے، دعائیں
مانگھیں گے، مگر وہ قبول نہ ہوں گی".
(ترمزی ٢١٧٨، ابوداود ٤٣٣٨)
٢٠١٠
ملک کا حشر دیکھ کہ،موسم بھی ہوا، غمگین، زمین کی حالت نے، گزرتے بادلوں کو، رلایا، ہواؤں کی ناراضگیکا، تب علم ہوا، ہم کو، جب کسی پرواز کو، اس نے زمین پہ لا، گرایا، یوں خون کو بہتادیکھ کہ، دریا سے، رہا نہ گیا، اک آنسو کا سیلاب، گلیوں، تک لے آیا، یہ پاک زمین رورو کہ، یہ کہتی ہے، ایسے گنہگار لوگوں کو، کیوں مجھ پہ بسایا
ملک کا حشر دیکھ کہ،موسم بھی ہوا، غمگین، زمین کی حالت نے، گزرتے بادلوں کو، رلایا، ہواؤں کی ناراضگیکا، تب علم ہوا، ہم کو، جب کسی پرواز کو، اس نے زمین پہ لا، گرایا، یوں خون کو بہتادیکھ کہ، دریا سے، رہا نہ گیا، اک آنسو کا سیلاب، گلیوں، تک لے آیا، یہ پاک زمین رورو کہ، یہ کہتی ہے، ایسے گنہگار لوگوں کو، کیوں مجھ پہ بسایا
دعا
وہ جو در بدر، خاک بسر ہوۓ، وہ جو لٹ گئے، بے گھرہوۓ، وہ نہ مانگھیں، تم سے تمہارا گھر، نہ تمہارا سکھ، نہ تمہارا در، وہ تو چاہتےہیں، گزر بسر، انہیں وادیوں میں، عمر بھر، یہ کڑا وقت، یہ تلخیاں، یہ گردشیں، یہبجلیاں، ہے ہمارے، رب کا یہ امتحاں، چلو قافلوں کو، کرو رواں، آؤ مل کر، ان کا ساتھدو، جو مدد کرے، وہ ہاتھ دو، کہ ہیں یہ، اپنی دھرتی کےلوگ،انہیں زندگی کی، سوغات دو، انہیں پھر وہ ہی، حالات دو
وہ جو در بدر، خاک بسر ہوۓ، وہ جو لٹ گئے، بے گھرہوۓ، وہ نہ مانگھیں، تم سے تمہارا گھر، نہ تمہارا سکھ، نہ تمہارا در، وہ تو چاہتےہیں، گزر بسر، انہیں وادیوں میں، عمر بھر، یہ کڑا وقت، یہ تلخیاں، یہ گردشیں، یہبجلیاں، ہے ہمارے، رب کا یہ امتحاں، چلو قافلوں کو، کرو رواں، آؤ مل کر، ان کا ساتھدو، جو مدد کرے، وہ ہاتھ دو، کہ ہیں یہ، اپنی دھرتی کےلوگ،انہیں زندگی کی، سوغات دو، انہیں پھر وہ ہی، حالات دو
دعا
کیوں، آنکھوں میں بہتے ہوۓ، اشکوںکی لڑی ہے، چپ رہ میرے ہم وطن، قیامت کی گھڑی ہے، ہوتا ہے کچھ گمان سا، میدان حشرکا، ہر اک مسلمان کو، اپنی ہی پڑی ہے، مٹ جائے میرا دیس یہ حالت بنا کر، اطراف کیہر قوم، تماشے پہ کھڑی ہے، پھر سرخ سرخ ہے، میرے دریاؤں کا پانی، لگتا ہے کہیں خونکی برسات پڑی ہے، ان ظالموں کو جڑ سے، مٹا دے، اے میرے رب، سب ہاتھ اٹھاؤ کہ، میرےملک کو، دعاؤں کی کمی ہے
کیوں، آنکھوں میں بہتے ہوۓ، اشکوںکی لڑی ہے، چپ رہ میرے ہم وطن، قیامت کی گھڑی ہے، ہوتا ہے کچھ گمان سا، میدان حشرکا، ہر اک مسلمان کو، اپنی ہی پڑی ہے، مٹ جائے میرا دیس یہ حالت بنا کر، اطراف کیہر قوم، تماشے پہ کھڑی ہے، پھر سرخ سرخ ہے، میرے دریاؤں کا پانی، لگتا ہے کہیں خونکی برسات پڑی ہے، ان ظالموں کو جڑ سے، مٹا دے، اے میرے رب، سب ہاتھ اٹھاؤ کہ، میرےملک کو، دعاؤں کی کمی ہے
Quote
I Will Not Say I Failed 1000 Times .. !
I Will Say That I Discovered There Are 1000 Ways .. !
That Can Cause Failure ..
Thomas Edison
I Will Not Say I Failed 1000 Times .. !
I Will Say That I Discovered There Are 1000 Ways .. !
That Can Cause Failure ..
Thomas Edison